دہشت گرد اسلام کے نام پر دنیا کو پاکستان اور اسلام دونوں سے متنفر کر رہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین ضلع بھکر اور آئی ایس او کے ز یراہتمام سانحہ عاشورا کراچی و مظفر آباد کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے امام بارگاہ قصر ِ ذینب میں “لبیک یاحسین کانفرس”منعقد کی گئی جس میں شہر ضلع بھکر سمیت مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام حسین علیہ السلام نے شرکت کی۔
شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق جتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سانحہ عاشورہ کراچی پوری قوم کے لئے ایک بہت بڑا صدمہ تھا لیکن ستم کی بات یہ کہ حکومت دو ماہ گزرجانے کے باوجود ابھی تک تحقیقات عوام کے سامنے نہیں لاسکی جس سے وضع ہوتا ہے کہ حکومت ملک میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ اگر حکومت سانحہ کراچی اور مظفر آباد کے اصل محرکات کا پتہ لگا لیتی اور ان کو قرار واقعی سزادیتی تو چہلم سید الشہداء کے موقع پر دوبارہ بم دھماکے ہوتے اور نہ ہی لاہور اور دوسرے شہروں میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے۔اجتماع سے علامہ محمد امین شہید، علامہ ، علامہ مظہر حسین کاظمی ، علامہ شبیر بخاری، علامہ ابوزر مہدوی ، علامہ عبدالخالق اسدی،مولانا محمد اصغر عسکری، مولانا عرفان علی ، مرکز صدر آئی ایس او پاکستان عادل حسین بنگش اور دیگر مقررین نے خطاب میں شہداء کراچی و مظفر کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی صورت عزداری کو محدود نہیں کیا جائے گا ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مقررین نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کی باقیات نے وطن عزیز کو لشکروں ، دہشت گردہوں اور وطن دشمن عناصر کے ہاتھوں یرغمال بنا رکھا ہے۔ اسلام کے نام پر دنیا کو پاکستان اور اسلام دونوں سے متنفر کرنے کی پوری کوشش کی جار ہی ہے اب بھی بعض عناصر طالبان، دہشت گردوں ، لشکر جھنگوی، جند اللہ، سپاہ صحابہ اور دیگر نام نہاد گروہوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ جبکہ یہ تمام گروپس امریکہ ، بھارت اور اسرائیل کی خواہشات کی تکمیل کے لیے سرگرم عمل ہیں تمام محب وطن مذہبی و سیاسی جماعتوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ ان گروپس کے چہرے سے اسلام کا نقاب اتار کر قوم کے سامنے ان کے گھناؤنے کروت کریں۔ مقررین نے کہا کہ پنجاب کے وزیر قانون کی جھنگ میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے جلسے میں شرکت نے ثابت کر دیا کہ حکومتی عناصر کس طرح چند ووٹوں کے خاطر پوری قوم کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک سکتے ہیں۔ بعد ازاں امام بارگاہ قصر ِ ذینب سے استحکامِ پاکستان ریلی نکالی گئی جو کہ جی پی او چوک پہنچ کر اختتام پذیرہوئی ۔ جہاں پر علامہ محمد امین شہیدی ، مولانا محمد اصغر عسکری اورمولانا عرفان علی نے شرکاء ریلی سے خطاب کیا ۔