ہم ارض پاک کی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، علامہ ساجد نقوی
شیعہ نیوز (فیصل آباد) شیعہ علما ءکونسل کے قائد اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی سینئر نائب صدر حضرت آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے جعفریہ طلبہ کے کنونشن کی آخری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وحی الہی کے مطابق مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہیں اور یہ امت ایک امت ہے، لہذٰا تمام مسالک کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھ کر اخوت، بھائی چارے، باہمی احترام، برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔ جے ایس او کے نو منتخب مرکزی صدر کا حلف لینے کے بعد اپنے صدارتی خطاب میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ عاشورا، امت کی تاریخ میں ایک اہم اور تاریخی موڑ ہے، نواسہ رسول اکرمۖ، حضرت امام حسین علیہ السلام نے بشریت کے امام و پیشوا کی حیثیت سے جو پیغام بشریت کو دیا اور جو اقدام امت کی اصلاح کے لئے اٹھایا، اسے اس انداز میں پیش کیا جائے کہ تمام مذاہب اس سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں ملک کے تمام مسلمہ اسلامی مکاتب اور مسالک نواسہ پیغمبر اکرم ۖ کی عظیم اور لازوال قربانی کی یاد مناتے ہوئے اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعہ تکفیری گروہ اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے، وطن عزیز اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات میں گھرا ہوا ہے، بھارتی جارحیت کے نتیجے میں سرحدی کشیدگی اور داخلی امن و امان کی ناگفتہ بہ صورت حال یہ تقاضا کرتی ہے کہ ریاست اور امن و امان کے ذمہ داران صورت حال کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کریں۔ انکا کہنا تھا کہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی قاتلوں اور دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن لازم و ناگزیر ہے۔ شیعہ علما کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیلاب زدگان کی مکمل بحالی تک کوششیں جاری رکھی جائیں، موجودہ سیاسی صورت حال میں تمام محب وطن طبقات اور سیاسی قوتوں کو بالغ النظری کا مظاہرہ کر کے افہام و تفہیم کی فضا کو فروغ دینا ہو گا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کھاریاں، لالہ موسٰی، مدینہ سیداں گجرات، سلطان المدارس سرگودھا میں مختلف پروگراموں میں شرکت اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے بعد فیصل آباد میں جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے دو روزہ مرکزی کنونشن کی اختتامی نشست سے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ نوجوان ملک کا ہروال دستہ ہیں، تعلیم پر بھرپور توجہ کے ساتھ ساتھ تربیت کے عمل کو انجام دے کر پاکیزہ اور صالح معاشرہ کے قیام کی کوششیں بھی بےحد ضروری ہے، کیونکہ علم یا تعلیم تھیوری ہے اورعمل یا تربیت پریکٹیکل ہے، عملی زندگی کے بغیر فقط علم نامکمل ہوتا ہے، لہذٰا علم و عمل لازم و ملزوم ہیں۔ شیعہ علماء کونسل کے قائد نے مزید کہا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باونڈری پر بھارتی جارحیت افسوسناک ہے، جو بین الاقوامی سفارتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، ہم ارض پاک کی سلامتی اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، ملک کی داخلی صورت حال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ داخلی امن و وحدت کے دشمن تکفیری گروہ اور دہشت گردوں کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار، کوئٹہ، کراچی کے حالیہ سانحات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں، عوام یہ سوچنے اور سمجھنے پر مجبور ہیں کہ جزا و سزا کا عمل جاری کر کے اور مسلمہ دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا کر اس لعنت پر قابو پایا جائے، نیز ملک کے طول و عرض میں ضرب عضب کی طرز پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے۔
جے ایس او کے کنونشن میں صدارتی خطاب کے لیے جب آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی مرکزی کنونشن میں تشریف لائے تو اس وقت پنڈال "قائد کے فرمان پر جان بھی قربان ہے”، "قائد ساجد قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں”، "ہم بیٹے کس کے قائد کے، ہم بازو کس کے ساجد کے فلگ شگاف نعروں سے گونج اٹھا۔ شیعہ علماء کونسل کے سربراہ جب پنڈال میں آئے تو ان پر پھول نچھاور کئے گئے اور انہیں ہار پہنایا گیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی کے ساتھ شیعہ علماء کونسل کے کئی رہنما اور جے ایس او کے سینئرز بھی اسٹیج پر موجود تھے۔ جب جے ایس او پاکستان نو منتخب مرکزی صدر کے نام کا اعلان کیا گیا، انہیں اسٹیج پر لایا گیا، ان پر پھول برسائے گئے، انہیں ہار پہنایا گیا، انہوں نے اسٹیج پر آنے کے بعد سب سے پہلے علامہ سید ساجد علی نقوی کے قدموں کو چھوا۔ بعد ازاں شیعہ علما کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے جے ایس او کے نو منتخب مرکزی صدر کا حلف لیا اور علامہ سید ساجد علی نقوی کے صدارتی خطاب کیساتھ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا دو روزہ تعمیر سیرت و ارتقاء پاکستان مرکزی کنونشن، امام بارگاہ قصر رضا (علیہ السلام)، رضا آباد فیصل آباد میں اختتام پذیر ہو گیا۔