ہر دور میں آئمہ طاہرینؑ کی مؤثر حکمت کی وجہ سے شیعوں کا وجود باقی رہا، حسین موسوی
شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)سندھ کے ضلع خیرپور میرس کے گاؤں بنگل خان چانڈیو میں انجمن لشکر عباسؑ و کنیزان زہرا سلام علہیا کے زیر اہتمام حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے جشن کا انعقاد کیا گیا، تقریب سے اصغریہ علم و عمل تحریک کے چیئرمین انجنئیر سید حسین موسوی نے خطاب کیا، جشن میں حمد باری تعالیٰ، نعت رسول مقبول، منقبت اور قصیدہ خوانی بھی کی گئی۔ جشن سے خطاب کرتے ہوئے حسین موسوی نے امام حسن عسکریؑ کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس امامؑ کے فضائل، علم و دانش، تقوی و طہارت، ورع و عصمت، دشمنوں کے مقابل بے مثال شجاعت اور سختیوں پر صبر و استقامت کی گواہی اپنے پرائے، معتقدین اور غیر معتقدین، موافقین و مخالفین سب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام علی رضاؑ، امام محمد تقیؑ، امام علی نقیؑ اور امام حسن عسکریؑ کے زمانے میں شیعوں کا رابطہ دوسرے ادوار سے زیادہ وسیع تر ہوا ہے، کسی بھی دور میں امامؑ سے شیعوں کے روابط اور پورے عالم اسلام کی سطح پر ان کا نیٹ ورک ایسا نہیں رہا کہ جیسا امام محمد تقیؑ، امام علی نقیؑ اور امام حسن عسکریؑ کے زمانے میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ آئمہ طاہرینؑ کی ہر دور میں ایک مؤثر حکمت علمی تھی، جس کی وجہ سے شیعوں کا وجود باقی رہا، ورنہ ایک ایسے مسلک کے بارے میں سوچیے کہ ڈھائی سو سال تک حکومت جس کی دشمن رہی ہو، اس کا نام و نشان باقی نہیں رہتا، ایسے مسلک کو مٹ جانا تھا، لیکن آج بھی دنیا میں دیکھے کہ شیعیت کا کیا عالم ہے اور اپنے عقائد و نظریات کی بنیاد پر کس طرح دنیا کا بہترین مذہب قرار پایا ہے۔