
امریکی فوجیوں کو ملک سے نکالنے کیلئے مسلح کاروائیوں کے آغاز کا اعلان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) عراقی مقاومتی فورسز نےاعلان کیا ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کیلئے ہر اقدام کرنے کے باوجود امریکی فوجیوں کا اس ملک سے انخلا نہیں ہوا ہے اس لئے اب استقامتی محاذ نے فیصلہ کیا ہے کہ عراق میں سفارتی مقامات کے علاوہ امریکی غاصبوں کے ہر اڈے کو نشانہ بنایا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں 42 بین الاقوامی تنظیموں نے سعودی ولیعہد بن سلمان کو سزا دینے کا مطالبہ کر دیا
فارس خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق استقامتی محاذ نے کل رات اعلان کیاہے کہ آج کے بعد امریکہ کے دہشتگرد فوجیوں کے خلاف استقامتی محاذ کی نئی کارروائی شروع ہو گی جس میں امریکی فوجیوں اور ان کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ استقامتی محاذ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عراق کو غاصبوں سے پاک وصاف کریں گے اور یہ عراقی عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔
عراقی پارلیمٹ کے متعدد ارکان نے بھی اپنے ملک سے امریکی فوج کے انخلا کو ضروری قرار دیا ہے۔ ان ارکان کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کی موجودگی ملکی مفاد میں نہیں اور اس کے نتیجے میں عراق کو لاتعداد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ نے 5 جنوری 2020 کو امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بل کو منظوری دی تھی اور تقریبا لاکھوں عراقیوں نے جنوری 2020 کے آخر میں احتجاجی مظاہرے کر کے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا تھا۔